Log in
Search
Latest topics
Statistics
We have 47 registered usersThe newest registered user is smsalah
Our users have posted a total of 381 messages in 91 subjects
Who is online?
In total there are 3 users online :: 0 Registered, 0 Hidden and 3 Guests :: 1 BotNone
Most users ever online was 45 on Fri Sep 02, 2016 10:06 pm
Social bookmarking
Bookmark and share the address of AVACS Urdu Forum Par Khush-Amdeed on your social bookmarking website
Bookmark and share the address of کے سرکاری اردو فورم پر خوش آمدید Avacs on your social bookmarking website
اقبال کا جوابِ شکوہ
3 posters
Page 1 of 1
اقبال کا جوابِ شکوہ
http://www.decentsociety.com/showthread.php?t=2994
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
پر نہیں ، طاقتِ پرواز مگر رکھتی ہے
قدسی الاصل ہے، رفعت پہ نظر رکھتی ہے
خاک سے اُٹھتی ہے ، گردُوں پہ گذر رکھتی ہے
عشق تھا فتنہ گر و سرکش و چالاک مرا
آسماں چیرگیا نالہء فریاد مرا
پیر گردُوں نے کہا سُن کے ، کہیں ہے کوئی !
بولے سیارے ، سرِ عرشِ بریں ہے کوئی !
چاند کہتا تھا ، نہیں اہلِ زمیں ہے کوئی !
کہکشاں کہتی تھی پوشیدہ یہیں ہے کوئی !
کُچھ جو سمجھا مرے شکوے کو تو رضواں سمجھا
مجھے جنت سے نکالا ہوا انساں سمجھا
تھی فرشتوں کو بھی حیرت کہ یہ آواز ہے کیا !
عرش والوں پہ بھی کھلتا نہیں یہ راز ہے کیا !
تا سرِ عرش بھی انساں کی تگ و تاز ہے کیا ؟
آگئی خاک کی چُٹکی کو بھی پرواز ہے کیا ؟
غافل آداب سے سُکانِ زمیں کیسے ہیں !
شوخ و گُستاخ یہ پستی کے مکیں کیسے ہیں !
اس قدر شوخ کہ اللہ سے بھی برہم ہے
تھا جو مسجودِ ملائک یہ وہی آدم ہے ؟
عالمِ کیف ہے دانائے رموزِکم ہے
ہاں ، مگر عجز کے اسرار سے نا محرم ہے
ناز ہے طاقتِ گُفتار پہ انسانوں کو
بات کرنے کا سلیقہ نہیں نادانوں کو
آئی آواز غم انگیز ہے افسانہ ترا
اشکِ بیتاب سے لبریز ہے پیمانہ ترا
آسماں گیر ہوا نعرہء مستانہ ترا
کس قدر شوخ زباں ہے دلِ دیوانہ ترا
شکر شکوے کو کیا حُسنِ ادا سے تُو نے
ہم سُخن کر دیا بندوں کو خدا سے تُو نے
ہم تو مائل بہ کرم ہیں کوئی سائل ہی نہیں
راہ دکھلائیں کسے؟ رہروِ منزل ہی نہیں
تربیت عام تو ہے ، جوہرِ قابل ہی نہیں
جس سے تعمیر ہو آدم کی ، یہ وہ گِل ہی نہیں
کوئی قابل ہو تو ہم شان کئی دیتے ہیں
ڈُھونڈنے والوں کو دُنیا بھی نئی دیتے ہیں
ہاتھ بے زور ہیں ، الحاد سے دل خُوگر ہیں
اُمتی باعثِ رسوائی پیغمبر ہیں
بُت شکن اُٹھ گئے ، باقی جو رہے بُت گر ہیں
تھا براہیم پدر اور پسر آذر ہیں
بادہ آشام نئے ، بادہ نیا ، خم بھی نئے
حرمِ کعبہ نیا ، بُت بھی نئے ، تم بھی نئے
وہ بھی دِن تھے کہ یہی مایہء رعنائی تھا !
نازشِ موسمِ گُل ، لالہء صحرائی تھا !
جو مُسلمان تھا اللہ کا سَودائی تھا !
کبھی محبُوب تمہارا یہی ہرجائی تھا !
کسی یکجائی سے اَب عہدِ غُلامی کر لو
ملتِ احمدِ مُرسل کو مقامی کر لو
کِس قدر تُم پہ گراں صُبح کی بیداری ہے !
ہم سے کب پیار ہے ؟ ہاں نیند تُمہیں پیاری ہے
طبع آذاد پہ قیدِ رمضاں بھاری ہے
تمہیں کہہ دو یہی آئینِ وفا داری ہے ؟
قوم مذہب سے ہے ، مذہب جو نہیں تم بھی نہیں
جذبِ باہم جو نہیں ، محفلِ انجم بھی نہیں
جن کو آتا نہیں دُنیا میں کوئی فن ، تُم ہو
نہیں جس قوم کو پروائے نشیمن ، تُم ہو
بِجلیاں جِس میں ہوں آسُودہ وہ خرمن ، تُم ہو
بیچ کھاتے ہیں جو اسلاف کے مدفن ، تُم ہو
ہو نکو نام جو قبروں کی تجارت کر کے
کیا نہ بیچو گے جو مل جائیں صنم پتھر کے ؟
صفحہء دہر سے باطل کو مٹایا کس نے ؟
نوعِ انساں کو غلامی سے چُھڑایا کس نے ؟
میرے کعبے کو جبینوں سے بسایا کس نے ؟
میرے قرآن کو سینوں سے لگایا کس نے ؟
تھے تو آباء وہ تمہارے ہی ، مگر تم کیا ہو ؟
ہاتھ پر ہاتھ دھرے منتظرِ فردا ہو !
کیا گیا ؟ بہرِ مُسلماں ہے فقط وعدہء حُور
شکوہ بیجا بھی کرے کوئی تو لازم ہے شعور !
عدل ہے فاطرِ ھستی کا اَزل سے دستور
مُسلم آئیں ہوا کافر تو ملے حُور و قصور
تُم میں حُوروں کا کوئی چاہنے والا ہی نہیں
جلوہء طُور تو موجُود ہے مُوسٰی ہی نہیں
منفعت ایک ہے اِس قوم کی ، نقصان بھی ایک
ایک ہی سب کا نبی ، دین بھی ، ایمان بھی ایک
حرمِ پاک بھی ، اللہ بھی ، قُرآن بھی ایک
کچھ بڑی بات تھی ہوتے جو مُسلمان بھی ایک؟
فرقہ بندی ہے کہیں ، اور کہیں ذاتیں ہیں !
کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں ؟
کون ہے تارک آئینِ رسول مختار؟
مصلحت وقت کی ہے کس کے عمل کا معیار؟
کس کی آنکھوں میں سمایا ہے شعارِ اغیار؟
ہو گئی کس کی نگہ طرزِ سلف سے بیزار؟
قلب میں سوز نہیں، روح میں احساس نہیں
کچھ بھی پیغام محمد (ص) کا تمہیں پاس نہیں
جا کے ہوتے ہیں مساجد میں صف آراء تو غریب
زحمتِ روزہ جو کرتے ہیں گوارا، تو غریب
نام لیتا ہے اگر کوئی ہمارا، تو غریب
پردہ رکھتا ہے اگر کوئی تمہارا، تو غریب
امراء نشۂ دولت میں ہیں غافل ہم سے
زندہ ہے ملت بیضا غربا کے دم سے
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
پر نہیں ، طاقتِ پرواز مگر رکھتی ہے
قدسی الاصل ہے، رفعت پہ نظر رکھتی ہے
خاک سے اُٹھتی ہے ، گردُوں پہ گذر رکھتی ہے
عشق تھا فتنہ گر و سرکش و چالاک مرا
آسماں چیرگیا نالہء فریاد مرا
پیر گردُوں نے کہا سُن کے ، کہیں ہے کوئی !
بولے سیارے ، سرِ عرشِ بریں ہے کوئی !
چاند کہتا تھا ، نہیں اہلِ زمیں ہے کوئی !
کہکشاں کہتی تھی پوشیدہ یہیں ہے کوئی !
کُچھ جو سمجھا مرے شکوے کو تو رضواں سمجھا
مجھے جنت سے نکالا ہوا انساں سمجھا
تھی فرشتوں کو بھی حیرت کہ یہ آواز ہے کیا !
عرش والوں پہ بھی کھلتا نہیں یہ راز ہے کیا !
تا سرِ عرش بھی انساں کی تگ و تاز ہے کیا ؟
آگئی خاک کی چُٹکی کو بھی پرواز ہے کیا ؟
غافل آداب سے سُکانِ زمیں کیسے ہیں !
شوخ و گُستاخ یہ پستی کے مکیں کیسے ہیں !
اس قدر شوخ کہ اللہ سے بھی برہم ہے
تھا جو مسجودِ ملائک یہ وہی آدم ہے ؟
عالمِ کیف ہے دانائے رموزِکم ہے
ہاں ، مگر عجز کے اسرار سے نا محرم ہے
ناز ہے طاقتِ گُفتار پہ انسانوں کو
بات کرنے کا سلیقہ نہیں نادانوں کو
آئی آواز غم انگیز ہے افسانہ ترا
اشکِ بیتاب سے لبریز ہے پیمانہ ترا
آسماں گیر ہوا نعرہء مستانہ ترا
کس قدر شوخ زباں ہے دلِ دیوانہ ترا
شکر شکوے کو کیا حُسنِ ادا سے تُو نے
ہم سُخن کر دیا بندوں کو خدا سے تُو نے
ہم تو مائل بہ کرم ہیں کوئی سائل ہی نہیں
راہ دکھلائیں کسے؟ رہروِ منزل ہی نہیں
تربیت عام تو ہے ، جوہرِ قابل ہی نہیں
جس سے تعمیر ہو آدم کی ، یہ وہ گِل ہی نہیں
کوئی قابل ہو تو ہم شان کئی دیتے ہیں
ڈُھونڈنے والوں کو دُنیا بھی نئی دیتے ہیں
ہاتھ بے زور ہیں ، الحاد سے دل خُوگر ہیں
اُمتی باعثِ رسوائی پیغمبر ہیں
بُت شکن اُٹھ گئے ، باقی جو رہے بُت گر ہیں
تھا براہیم پدر اور پسر آذر ہیں
بادہ آشام نئے ، بادہ نیا ، خم بھی نئے
حرمِ کعبہ نیا ، بُت بھی نئے ، تم بھی نئے
وہ بھی دِن تھے کہ یہی مایہء رعنائی تھا !
نازشِ موسمِ گُل ، لالہء صحرائی تھا !
جو مُسلمان تھا اللہ کا سَودائی تھا !
کبھی محبُوب تمہارا یہی ہرجائی تھا !
کسی یکجائی سے اَب عہدِ غُلامی کر لو
ملتِ احمدِ مُرسل کو مقامی کر لو
کِس قدر تُم پہ گراں صُبح کی بیداری ہے !
ہم سے کب پیار ہے ؟ ہاں نیند تُمہیں پیاری ہے
طبع آذاد پہ قیدِ رمضاں بھاری ہے
تمہیں کہہ دو یہی آئینِ وفا داری ہے ؟
قوم مذہب سے ہے ، مذہب جو نہیں تم بھی نہیں
جذبِ باہم جو نہیں ، محفلِ انجم بھی نہیں
جن کو آتا نہیں دُنیا میں کوئی فن ، تُم ہو
نہیں جس قوم کو پروائے نشیمن ، تُم ہو
بِجلیاں جِس میں ہوں آسُودہ وہ خرمن ، تُم ہو
بیچ کھاتے ہیں جو اسلاف کے مدفن ، تُم ہو
ہو نکو نام جو قبروں کی تجارت کر کے
کیا نہ بیچو گے جو مل جائیں صنم پتھر کے ؟
صفحہء دہر سے باطل کو مٹایا کس نے ؟
نوعِ انساں کو غلامی سے چُھڑایا کس نے ؟
میرے کعبے کو جبینوں سے بسایا کس نے ؟
میرے قرآن کو سینوں سے لگایا کس نے ؟
تھے تو آباء وہ تمہارے ہی ، مگر تم کیا ہو ؟
ہاتھ پر ہاتھ دھرے منتظرِ فردا ہو !
کیا گیا ؟ بہرِ مُسلماں ہے فقط وعدہء حُور
شکوہ بیجا بھی کرے کوئی تو لازم ہے شعور !
عدل ہے فاطرِ ھستی کا اَزل سے دستور
مُسلم آئیں ہوا کافر تو ملے حُور و قصور
تُم میں حُوروں کا کوئی چاہنے والا ہی نہیں
جلوہء طُور تو موجُود ہے مُوسٰی ہی نہیں
منفعت ایک ہے اِس قوم کی ، نقصان بھی ایک
ایک ہی سب کا نبی ، دین بھی ، ایمان بھی ایک
حرمِ پاک بھی ، اللہ بھی ، قُرآن بھی ایک
کچھ بڑی بات تھی ہوتے جو مُسلمان بھی ایک؟
فرقہ بندی ہے کہیں ، اور کہیں ذاتیں ہیں !
کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں ؟
کون ہے تارک آئینِ رسول مختار؟
مصلحت وقت کی ہے کس کے عمل کا معیار؟
کس کی آنکھوں میں سمایا ہے شعارِ اغیار؟
ہو گئی کس کی نگہ طرزِ سلف سے بیزار؟
قلب میں سوز نہیں، روح میں احساس نہیں
کچھ بھی پیغام محمد (ص) کا تمہیں پاس نہیں
جا کے ہوتے ہیں مساجد میں صف آراء تو غریب
زحمتِ روزہ جو کرتے ہیں گوارا، تو غریب
نام لیتا ہے اگر کوئی ہمارا، تو غریب
پردہ رکھتا ہے اگر کوئی تمہارا، تو غریب
امراء نشۂ دولت میں ہیں غافل ہم سے
زندہ ہے ملت بیضا غربا کے دم سے
sirfaheem- Posts : 3
Join date : 2010-08-20
Page 1 of 1
Permissions in this forum:
You cannot reply to topics in this forum
|
|
Sat Mar 16, 2013 8:39 am by Faisal Khan
» koi yahan bhe zinda ha?
Sat Mar 16, 2013 8:35 am by Faisal Khan
» Agr #13 Admin hai tou Rang bazi kyun ???
Sat Mar 16, 2013 8:33 am by Faisal Khan
» Chief Admin
Sat Mar 16, 2013 8:25 am by Faisal Khan
» Admin ka new Pvt Window colour kesa hai
Sat Mar 16, 2013 8:20 am by Faisal Khan
» Admin ne Administrator bot ko Sm list mein q add kia?
Sat Mar 16, 2013 8:18 am by Faisal Khan
» Avacs Ke Administrators
Sat Mar 16, 2013 8:16 am by Faisal Khan
» ADMIN GOOGLE TRANSLATOR USE NAHI KARTA.
Sat Mar 16, 2013 8:14 am by Faisal Khan
» HYPER MODERATOR AUR SUPER MODERATOR KIA FARQ HAI
Sat Mar 16, 2013 8:09 am by Faisal Khan
» VIP USERS
Sat Mar 16, 2013 8:02 am by Faisal Khan